نماز کے بعد جائے نماز فولڈ کرنا کیسا ہے؟
عوام الناس میں رائج وہم/ خیال (کہ مصلی نہیں لپیٹا گیا تو شیطان نماز پڑھ لے گا)کے پیشِ نظر نماز کے بعد جائے نماز کوفولڈ کرنے کو لازم سمجھنا، یہ بے بنیاد بات ہے، تاہم اگر نماز کے بعد جائے نماز کی حفاظت کی غرض سے لپیٹ کر رکھ دیاجائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔
آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے :
’’نماز پڑھ کر جائے نماز کا کونا پلٹنا محض ایک رواج ہے، ضرورت ہو تو اس کو تہہ کردینا چاہیے، اور جو یہ مشہور ہے کہ اگر جائے نماز کو اسی طرح رہنے دیا جائے تو شیطان اس پر نماز پڑھتا ہے، یہ فضول بات ہے‘‘۔
(شرائطِ نماز، ج:3، ص:347، ط:مکتبہ لدھیانوی)
ایک اور سوال کے جواب میں یوں لکھا ہے :
’’شیطان کے نماز پڑھنے کی بات غلط ہے، مسجد میں تو چوبیس گھنٹے صفیں بچھی رہتی ہیں‘‘۔
(شرائطِ نماز، ج:3، ص:347، ط:مکتبہ لدھیانوی)
اغلاط العوام میں ہے:
بعض عورتیں نماز پڑھنے کے بعد جائے نماز کا گوشہ یہ سمجھ کر الٹ دینا ضروری سمجھتی ہیں کہ شیطان اس پر نماز پڑھے گا، سو اس بات میں کسی بات کی بھی اصل نہیں۔
(نماز و جماعت اور خطبہ کی اغلاط، ص:37، ط:ادارۃ المعارف کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144607100852
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن