بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1446ھ 16 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

نماز میں ہاتھ باندھنا سنت ہے؟


سوال

  پاک محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ہاتھ چھوڑ کر یا باندھ کر پڑھتے تھے؟

جواب

نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ آپ ﷺ ہاتھ باندھ کر نماز پڑھتے تھے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(سننها) رفع اليدين للتحريمة، ونشر أصابعه، وجهر الإمام بالتكبير، والثناء، والتعوذ، والتسمية، والتأمين سرا، ووضع يمينه على يساره تحت سرته."

(کتاب الصلاۃ، باب رابع، فصل ثالث، ج نمبر۱، ص نمبر ۷۲، دا رالفکر)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن وائل بن حجر: «أنه رأى النبي - صلى الله عليه وسلم - رفع يديه حين دخل في الصلاة كبر ثم التحف بثوبه، ثم وضع يده اليمنى على اليسرى، فلما أراد أن يركع أخرج يديه من الثوب، ثم رفعهما وكبر فركع، فلما قال: " سمع الله لمن حمده " رفع يديه، فلما سجد، سجد بين كفيه» ، رواه مسلم."

(مرقاۃ المفاتیح،کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ج نمبر ۲، ص نمبر ۶۵۷، دا ر الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101693

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں