اگر نماز میں سورت بھول جاۓ تو کیاسجدہ سہو کرنا واجب ہے؟
فرض کی پہلی دو رکعتوں اور وتر وسنن اورنوافل کی تمام رکعتوں میں سورہٴ فاتحہ کے ساتھ سورت ملانا ضروری ہے، اگر کوئی شخص ان رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ سورت ملانا بھول جائے تو اس پر سجدہ سہو کرنا واجب ہوجاتا ہے۔
اللباب في شرح الکتاب میں ہے :
"والسهو يلزم إذا زاد في صلاته فعلاً من جنسها ليس منها، أو ترك فعلاً مسنوناً أو ترك قراءة فاتحة الكتاب، أو القنوت، أو التشهد، أو تكبيرات العيدين، أو جهر الإمام فيما يخافت أو خافت فيما يجهر."
(ج:1،ص:47،الناشر : دار الكتاب العربي)
الدرالمختار مع الرد میں ہے:
"ولها واجبات وهي قرائة فاتحة الکتاب وضم) أقصر (سورة) كالكوثر أو ما قام مقامها، هو ثلاث آيات قصار، ... (و) في جمیع رکعات النفل؛ لأن کلّ شفع منه صلاة، وکل الوتر".
(كتاب الصلاۃ ،واجبات الصلاة،،ج :1،ص :459،ط:سعید کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101590
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن