بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1446ھ 16 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

نمار میں پینٹ وغیرہ نیچے سے موڑنا جائز یے


سوال

کیا نماز میں شلوار اور پینٹ کو فولڈ کرنا صحیح ہے؟

جواب

مسلمان مرد کے  لیے نماز اور غیر نماز دونوں میں اپنے ٹخنوں کو کھلا رکھنے کا حکم ہے،عام حالت میں مرد کے لیے شلوار یا پینٹ کو ٹخنوں سے نیچے رکھنا مکروہِ تحریمی ہے، احادیث  میں ایسے شخص کے بارے میں سخت  وعیدات  وارد ہوئی ہیں، پس نماز میں اس کی حرمت مزید شدید ہوجاتی ہے, لہذا اگر نماز شروع کرنے سے پہلےپینٹ یا شلوار کو نیچے سے موڑ لیا جائے، تو  کم از کم نماز کی حالت میں  اس گناہ سے نجات مل جائے گی،  ایسا کرنے سے نماز پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔

فتاویٰ شامی میں ہے: 

"(قوله أي رفعه) أي سواء كان من بين يديه أو من خلفه عند الانحطاط للسجود بحر. وحرر الخير الرملي ما يفيد أن الكراهة فيه تحريمية (قوله ولو لتراب) وقيل لا بأس بصونه عن التراب بحر عن المجتبى. (قوله كمشمر كم أو ذيل) أي كما لو دخل في الصلاة وهو مشمر كمه أو ذيله، وأشار بذلك إلى أن الكراهة لا تختص بالكف وهو في الصلاة."

(‌‌كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، ج:1، ص:640، ط: سعيد)

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"ينبغي أن يكون الإزار فوق الكعبين إلى نصف الساق وهذا في حق الرجال، وأما النساء فيرخين إزارهن أسفل من إزار الرجال ليستر ظهر قدمهن."

(کتاب الکراھیة، فصل في اللبس، ج:5، ص:333، ط:دار الفكر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101232

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں