بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم لڑکی سے محبت کرنا


سوال

میں ایک لڑکی سے محبت کرتا ہوں بہت زیادہ ،اس کی  شادی  ہوئی ہے، اس سے  بات  کیے بغیر  میرے حالات  بہت خراب رہتے ہیں، بس کچھ مہینے بات ہوگی،  پھر اس کے بعد رابطہ ہوگا،  پھر ختم ہوگا،  میں کیا کروں؟

جواب

واضح رہے کہ  اجنبی مرد و عورت کا آپس میں  تعلق رکھنا، بلا ضرورت ِ شرعی  بات چیت کرنا اور ایک دوسرے سے محبت کرنا سخت گناہ اور حرام  ہے  اور کسی شادی شدہ  لڑکی سے محبت کرنا  تو اور سخت حرام ہے۔

لہذا صورت ِ مسئولہ میں سائل پر لازم ہے کہ وہ اپنے اس فعل شنیع  سے توبہ  کرے، اور   استغفار کی کثرت کرے اور اپنے ماحول کوتبدیل کرے، نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرے،  اور  روزانہ دو رکعت نفل توبہ   اور حاجت  کی نیت سےپڑھے، اور ہر نماز کے بعد یہ دعا سات مرتبہ پڑھا کرے:

"اَللّٰهُمَّ  إِنِّیْ أَسْأَلُكَ الْھُدىٰ وَالتُّقىٰ وَالْعَفَافَ وَالْغِنىٰ." 

صحیح مسلم میں ہے:

"عن ‌أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " كتب على ابن آدم ‌نصيبه ‌من ‌الزنا مدرك ذلك لا محالة، فالعينان زناهما النظر، والأذنان زناهما الاستماع، واللسان زناه الكلام."

(كتاب القدر، باب قدر على إبن آدم حظه من الزنا وغيره، ج:8، ص:52، ط: دارالطباعة العامرة تركيا)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الشرنبلالية معزيا للجوهرة: ولا يكلم الأجنبية ‌إلا ‌عجوزا عطست أو سلمت فيشمتها لا يرد السلام عليها وإلا لا انتهى."

(كتاب الحظر والإباحة، ‌‌فصل في النظر والمس، ج:6، ص:369، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101078

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں