اگر نصاب سے زیادہ سونا ہو یعنی 9 تولہ سونا ہو اور کوئی چیز نہ ہو سوائے انگوٹھی یا چین جو کہ زیر استعمال ہے تو زکاۃ کا کیا حکم ہوگا؟
نو تولہ سونے پر اس کا چالیسواں حصہ زکوٰۃ میں دینا لازم ہے، اگرچہ اس کے ساتھ کوئی اور قابل زکوٰۃ مال نہ ہو۔ نیز انگوٹھی اور چین اگر سونے یا چاندی کی ہو تو اگرچہ وہ استعمال کے لیے ہو تب بھی اس میں زکوٰۃ واجب ہے؛ لہٰذا اگر یہ چیزیں بھی سونے کی ہیں تو نو تولہ سونے کے ساتھ اسے بھی ملایا جائے، اور مجموعی وزن معلوم کرکے اس وزن کا چالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد) یا اس کی قیمت زکاۃ میں ادا کردی جائے۔ اور اگر یہ انگوٹھی یا چین چاندی کی ہے تو سونے اور چاندی کی مجموعی مالیت کرکے اس کا چالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد) زکاۃ میں ادا کردیجیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201379
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن