جسم کے پاک ہونے کی صورت میں ناپاک کپڑے دھونے سے پاک جسم ناپاک ہو جاتا ہے یا نہیں ؟
ناپاک کپڑے دھونے کے وقت اگر ناپاک حصے پر پانی گرے اور اس کی چھینٹیں جسم پر پڑجائیں تو جس حصے پر چھینٹیں پڑیں، صرف وہ حصہ ناپاک ہوگا، اور صرف اس حصے کو پاک کر لینا کافی ہوگا۔
الدر المختار میں ہے:
"(وعفي دون ربع) جميع بدن و (ثوب)... (من) نجاسة (مخففة كبول مأكول)... (وبول انتضح كرءوس إبر)."
(رد المحتارعلى الدر المختار، كتاب الطهارة، باب الأنجاس، ج: 1، ص: 322،321، ط: سعید)
فتاوی شامی میں ہے:
"(وعفا) الشارع (عن قدر درهم) وإن كره تحريما، فيجب غسله، وما دونه تنزيها فيسن، وفوقه مبطل..."
(رد المحتارعلى الدر المختار، کتاب الطهارۃ، باب الأنجاس، ج: 1، ص: 317،316، ط: سعید)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144606101748
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن