عورت اگر ہم بستری کرے اور سو جائے اور آنکھ نہ کھلنے پر بغیر غسل کیے سحری پکا کر سب گھر والوں کو کھلائے تو کیا ایسا کرنا غلط ہو گا؟ جن افراد نے اس کے ہاتھوں کھانا کھایا کیا ان کے روزے پر کوئی فرق پڑے گا؟ کیا ایسا کرنے والی عورت گناہ گار ہو گی؟
ناپاکی کی حالت میں سحری کرنےیا سحری پکانے سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتااور جو لوگ یہ سحری کھائیں ان کے روزہ پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا ، البتہ مذکورہ خاتون کو جلد از جلد غسل کرلینا چاہیے، تاکہ فجر کی نماز قضا نہ ہو ورنہ گناہ گار ہوگی ۔
الدالمختارمیں ہے :
"(أو أصبح جنبا و) إن بقي كل اليوم (أو اغتاب) من الغيبة ۔۔۔۔۔۔۔(لم يفطر)".
(کتاب الصوم ،باب مایفسد الصوم ومالایفسد،ج:2،ص:400،سعید)
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"الجنب إذا أخر الاغتسال إلى وقت الصلاة لايأثم، كذا في المحيط".
(کتاب الطهارۃ،ج:1،ص:16،دارالفکر)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144609101343
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن