نقد کتنے پیسے ہوں جن پر زکوۃ واجب ہے؟
اگر کسی کے پاس صرف نقد رقم ہو، اس کے علاوہ نہ اس کے پاس سونا ہو، نہ چاندی اور نہ ہی مالِ تجارت تو اس صورت میں اگر اس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کے قیمت کے برابر نقد رقم ہو تو سال مکمل ہونے کے بعد اس کی زکوۃ کی ادا ئیگی فرض ہوگی، بشرطیکہ وہ رقم اس کی حاجتِ اصلیہ (ماہانہ ضروری اخراجات اور واجب الادا اخراجات) سے بھی زائد ہو۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
" (ومنها كون المال نصابا) فلا تجب في أقل منه هكذا في العيني شرح الكنز."
(فتاوی ہندیہ، ج: 1، کتاب الزکوۃ، الباب الاول، ص: 172، ط: مکتبہ رشیدیہ)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307100230
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن