ہمارے گاؤں میں ایک نہر ہے، سب اس کا پانی استعمال کرتے ہیں، مال مویشی اس میں آتے جاتے ہیں،ایک شخص ہے جس کا نہر سے کوئی تعلق نہیں، وہ اوپر کی طرف رہتا ہے،وہ کہتا ہے مال مویشی میرے گھر کے سامنے سے نہ گزریں، میرے گھر کے سامنے سے نہ جائیں، کیا ایسا کرنا درست ہے؟
تنقیح:
منسلکہ نقشہ کے مطابق اس آدمی کا گھر دور ہے ، اور اس کے گھر سے نہر کا پانی نہیں گزرتا، البتہ جانور گزرتے ہیں۔
سوال راستے سے گزرنے سے متعلق ہے۔
صورتِ مسئولہ میں گھر کا مالک اپنے گھر کی زمین کا مالک ہے، اس کے سامنے سے گزرنے والا راستہ خاص اسی کی ملکیت نہیں ہے ،لہذا اگر جانور اس پر سے گزر تے ہیں تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے ،البتہ اگر ان جانوروں کے گزرنے کی وجہ سے اس کے گھر کے سامنے لید اور گندگی وغیرہ ہوتی ہو تو پھر ان جانوروں کے گزرنے کا کوئی اور راستہ تجویز کرنا چاہیے ۔«المبسوط للسرخسي» ميں ہے:
"وفي النهر الكبير الشركة عامة بمنزلة الطريق النافذ."
( باب الشفعة في الرضین والأنھار 14/ 133 ط: بيروت)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100907
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن