آن لائن ایڈز کے ذریعے پیسے کمانا جائز ہے یا نہیں؟
آن لائن ایڈز کے ذریعے پیسے کمانے کے لیے اگر آپ کو مختلف اشتہارات پر کلک کرنا پڑتا ہے اور ان کلک کے بقدر آپ کو معاوضہ ملتا ہے تو یہ درج ذیل وجوہات کی بنا پر ناجائز ہے:
اور اگر آن لائن ایڈز سے پیسے کمانے کے لیے آپ یہ طریقہ اختیار کرتے ہیں کہ اپنی ویب سائٹ پر گوگل کےیا کسی اور کمپنی کے اشتہارات لگا کر پیسے کماتے ہیں تو اس میں اس بات کا خیال رکھناضروری ہے کہ وہ کسی حرام کام یا حرام پروڈکٹ کے اشتہار نہ ہوں، نہ ان مٰیں کسی جاندار کی تصاویر ہوں اور نہ وہ موسیقی و دیگر غیر شرعی چیزوں پر مشتمل ہوں۔ اگر ان شرائط کا لحاظ رکھا جائے تو ان اشتہار ات سے حاصل شدہ آمدنی جائز ہے۔ لیکن اگر کوئی اشتہار ان مذکورہ ناجائز امور پر مشتمل ہو تو اس کو اپنی ویب سائٹ پر لگانا اوراس سے حاصل شدہ آمدنی جائز نہیں ہے۔
ہماری معلومات کے مطابق اگر ویب سائٹ پر ایڈ چلانے کی اجازت دی جائے تو متعلقہ ادارہ ملکوں کے حساب سے مختلف ایڈ چلاتاہے، مثلاً پاکستان میں اسی پیج پر وہ کوئی اشتہار چلاتے ہیں، مغربی ممالک میں اس پر وہ کسی اور قسم کا اشتہار چلاتاہے، جس میں بسااوقات حرام اور ناجائز چیزوں کی تشہیر بھی ہوتی ہے، اگر صورتِ حال یہی ہو تو شرعاً اس طریقے سے کمانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
الموسوعة الفقهية الكويتية (1/ 290):
"الإجارة على المنافع المحرمة كالزنى والنوح والغناء والملاهي محرمة، وعقدها باطل لا يستحق به أجرة . ولايجوز استئجار كاتب ليكتب له غناءً ونوحاً؛ لأنه انتفاع بمحرم ... ولايجوز الاستئجار على حمل الخمر لمن يشربها، ولا على حمل الخنزير". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144110200676
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن