اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے کیا?
اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے، یہی جمہور فقہاء امام ابو حنیفہ امام مالک امام شافعی و دیگر فقہاء کرام رحمہم اللہ کا مسلک ہے ، اور جس حدیث میں اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرنے کا ذکر ہے اس سے مراد لغوی وضو ہے، یعنی منہ ہاتھ دھونا ؛ کیوں کہ اونٹ کے گوشت میں چکناہٹ اور ایک قسم کی بو ہوتی ہے۔
''معارف السنن شرح سنن الترمذی'' میں ہے:
'' وقال جمهور الفقهاء مالك و أبوحنيفة و الشافعي و غيرهم: لاينقض الوضوء بحال، و المراد بالوضوء غسل اليد و الفم عندهم، و ذلك ؛ لأن للحم الإبل دسماً و زهومةً و زفراً بخلاف لحم الغنم، و من أجل ذلك جاء ت الشريعة بالفرق بينهما''. ( باب الوضوء من لحم الابل، ١/ ٣٥٣، ط: مجلس الدعوة والتحقيق الإسلامي)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200175
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن