بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

اورہان نام رکھنا


سوال

اورہان نام کا مطلب کی اہے اور کیا یہ لڑکے کے لیے موزوں ہے ؟

جواب

اورہان ترکی زبان کا لفظ ہے،  بعض ذرائع ابلاغ میں اس کا ترجمہ اردو میں : عظیم راہ نما، اور لیڈر کا کیا گیا ہے۔

اورہان کو   تاریخ کی کتابوں میں ”اورخان“ کے تلفظ کے ساتھ لکھا گیا ہے، یہ   سلطنتِ عثمانیہ کے دوسرے سلطان تھے، اس نام پر نام رکھ سکتے ہیں، البتہ  اس کی جگہ  بہتر یہ ہے کہ ’’ عبد اللہ ‘‘ یا ’’ عبد الرحمن ‘‘ یا  انبیاء کرام اور صحابہ کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے ۔

وفي تاريخ الدولة العلية العثمانيةمیں ہے:

"أورخان الأوّل

و عقب ذَلِك بِقَلِيل استدعي اورخان إِلَى وَالِده فَوَجَدَهُ فِي حَالَة النزع وَلم يلبث ان اسْلَمْ الرّوح إِلَى بارئ النسمات ومبدع الكائنات بعد ان اوصى للْملك بعده لاورخان ثَانِي اولاده الْمَوْلُود فِي سنة 1281 م لاتصافه بعلو الهمة والشجاعة والاقدام وَلم يوص بهَا لبكر اولاده عَلَاء الدّين لميله إِلَى الْوَرع وَالْعُزْلَة وَتُوفِّي رَحمَه الله فِي 21 رَمَضَان سنة 726 هجرية 1326 م عَن سبعين سنة قضى معظمها فِي تأسيس هَذِه الدولة الفخيمة الملحوظة بِعَين الْعِنَايَة الربانية وتوسيع نطاقها وَدفن فِي مَدِينَة بورصة وَبَلغت مُدَّة حكمه 27 سنة."

 (1 / 122الناشر: دار النفائس، بيروت - لبنان)

وفي شذرات الذهب في أخبار من ذهبمیں ہے:

"سنة إحدى وستين وسبعمائة

فيها توفي أورخان بن عثمان السلطان العظيم ثاني ملوك بني عثمان.

ولي سنة ست وعشرين وسبعمائة بعد وفاة والده السلطان عثمان حق أول ملوك بني عثمان، وكانت ولاية صاحب الترجمة في أيام السلطان حسن صاحب مصر."

 (8 / 326الناشر: دار ابن كثير، دمشق - بيروت)

وفي شعب الإيمانمیں ہے:

 "عن أبي سعيد، وابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من ولد له ولد فليحسن اسمه وأدبه، فإذا بلغ فليزوجه فإن بلغ ولم يزوجه فأصاب إثما، فإنما إثمه على أبيه."

 (11/ 137الناشر: مكتبة الرشد)

مفہوم:"آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی کا بچہ پیدا ہوتو اس کا اچھانام رکھے اور اچھی تربیت کرو،جب بالغ ہوجائے تو اس کی شادی کردے ،اگر بچہ بالغ ہوجائے اور وہ آدمی اس کی شادی نہ کرے اور بچہ گناہ میں مبتلا ہوجائے تو اس کا گناہ باپ پر (بھی ) ہوگا ۔"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408102209

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں