بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا ناپاکی کی حالت میں دودھ پلانا


سوال

کیا عورت ازدواجی تعلقات قائم ہونے کی وجہ سے ناپاکی کی حالت میں اپنی اولاد کو دودھ پلاسکتی ہے؟

جواب

بچے کو دودھ پلانے کے لیے عورت کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے، لہذا حالتِ جنابت میں بھی عورت اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے  ۔ البتہ بچے کو فوری طلب نہ ہو تو غسل کرکے پلانا بہتر ہے۔

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"(عن عائشة قالت: كنت أرجل رأس رسول الله صلى الله عليه وسلم) : أي شعر رأسه (و أنا حائض) : فيه جواز المخالطة مع الحائض  ... و في الحديث دلالة على ‌طهارة ‌بدن ‌الحائض ‌وعرقها."

(كتاب اللباس، باب الترجل، ج:7، ص:2813، ط:دار الفكر)

فتاوی ہندیۃ میں ہے:

"وإن أراد أن يأكل أو يشرب فينبغي أن يتمضمض ويغسل يديه."

(كتاب الطهارة، الباب الثاني في الغسل، الفصل الثالث في المعاني الموجبة للغسل، ج:1، ص:16، ط:رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144512100049

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں