اگر پیشاپ سے پہلے منی نکلے بغیر کسی شہوت کے تو اس صورتِ حال میں غسل کرنا واجب ہے یا نہیں۔ کیو ں کہ گاڑھی منی پہچانی جاتی ہے؟
واضح رہے کہ غسل فرض ہونے کے لیے منی (سفید گاڑھے مادہ) کا اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہو کر جسم سے باہر نکلنا ضروری ہے،اگر پیشاب سے پہلے منی نکلنے کے وقت شہوت نہ ہو، اور عضو میں ایستادگی نہ ہو، توسفید مادہ نکلنے سے غسل واجب نہیں ہو گا ، البتہ بدن یا کپڑے میں جس جگہ پر لگی ہو اس کو دھوکر پاک کرنا ضروری ہوگا۔ واضح رہے کہ پیشاب سے پہلے یا بعد میں انتشار اور لذت کے بغیر نکلنے والے گاڑھے قطرے منی نہیں ہے اس کو ’’ودی‘‘ کہا جاتاہے، جس سے غسل فرض نہیں ہوتا۔
البحرا لرائق ميں هے :
"فرض الغسل عند خروج مني موصوف بالدفق والشهوة عند الانفصال عن محله."
(کتاب الطہارۃ،موجبات الغسل،ج:1،ص:57،دارالکتاب الاسلامی)
فتاوی شامی میں ہے :
"إن عدم وجوب الغسل بخروجه بعد البول اتفاقا إذا لم يكن ذكره منتشرا فلو منتشرا وجب".
(کتاب الطہارۃ،ج:1،ص:161،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405102004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن