سونے کو پاکستانی روپیوں پر اُدھار خریدنے کا کیا حکم ہے؟ مکمل رہنمائی فرمائیں!
واضح رہے کہ مروجہ کرنسی نوٹ خلقی وحقیقی اَثمان (یعنی:سونا، چاندی) کے قائم مقام ہیں، ان کے وہی اَحکام ہیں جو حقیقی اَثمان (یعنی: سونا، چاندی) کے ہیں؛ لہذا سونے کو کرنسی نوٹوں کے مقابلہ میں بيچنا بیعِ صرف کہلائے گا اور بیعِ صرف کی رو سے مجلسِ بیع میں دونوں طرف سے قبضہ ضروری ہے، اُدھار جائز نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں سونے کو پاکستانی کرنسی کے مقابلہ میں ادھار خریدنا جائز نہیں۔
تفصیل کے لیے : حضرت مولانامفتی عبد السلام چاٹگامی صاحب مدظله العالي کی کتاب: جواہر الفتاوی: کرنسی نوٹ اور اس کی شرعی حیثیت(1/ 416 تا429)،ط۔اسلامی کتب خانہ کراچی۔
فقط، والله اعلم
فتوی نمبر : 144205201533
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن