پتنگ بازی کرنے کن صحابہ یا صحابیہ کی گستاخی کی گئی مدلل جواب ارسال کریں شریعت کی روشنی میں ۔
پتنگ بازی میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی گستاخی سے کیا مراد ہے؟ آپ کیا پوچھنا چاہتے ہیں ،مکمل وضاحت کے ساتھ سوال کریں۔
باقی پتنگ بازی کا حکم یہ ہے کہ اس میں پیسوں اور وقت کا ضیاع ہےاور مختلف مواقع پر کئی انسانی جانوں کے ضیاع کی نوبت بھی آچکی ہے،لہذا پتنگ بازی سے اجتناب کرنا چاہیے۔
قرآن مجید میں ہے:
"قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ."(المؤمنون:1،2،3)
ترجمہ : "بالتحقیق ان مسلمانوں نے آخرت میں فلاح پائی۔جو اپنی نماز میں خشوع کرنے والے ہیں۔اور جو لغو باتوں سے (خواہ قولی ہوں یا فعلی) پر کنار رہنے والے ہیں۔"(از بیان القرآن)
سنن ترمذی میں ہے:
"عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: من حسن إسلام المرء تركه مالا يعنيه."
(کتاب الزهد، باب قبیل باب في قلة الکلام: ج:4،ص:558، ط: دار إحیاء التراث العربي)
ترجمہ: ” حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فضول باتوں کو چھوڑ دینا، آدمی کے اسلام کی اچھائی کی دلیل ہے ۔“
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن