اگر کوئی شخص اپنا سرٹیفیکیٹ د وسرے کو دے دے اور وہ اس سے کوئی دکان کھول دے اور خود اس کاروباری میں شریک نہ ہو، بلکہ اس سے فکس پیسے وصول کرے تو کیا یہ جائز ہے؟ مطلب انجینئرنگ ڈگری یا فارمیسی کی ڈگری دے دے؟
کسی بھی شعبے کا لائسنس یا ڈگری جو کسی شخص یا کمپنی کو حکومت کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے وہ خاص اس شخص یا کمپنی کے لیے اس شعبہ کو اختیار کرنے کا اجازت نامہ ہوتا ہے، کسی اور کے لیے اس لائنسس کو استعمال کی قانوناً اجازت نہیں ہوتی اور حکومت کی ایسی جائز پابندیاں جو مفادِ عامہ کی مصلحت میں ہوں ان کی پاس داری شرعاً بھی لازم ہوتی ہے۔
لہذا فارمیسی لائسنس یا انجینئرنگ ڈگری جس کے لیے گورنمنٹ نے جاری کی ہے، اس کے علاوہ کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، نیز یہ اجازت نامہ کوئی ایسا مال نہیں ہے جس کو کرایہ پر دیا جاسکے یا فروخت کیا جاسکے، اس لیے اس کو کرایہ پر دینا اور لینا اور اس کی آمدنی دونوں ناجائز ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201391
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن