میرا تعلق افغانستان سے ہے، سوال یہ ہے کہ یہاں ایزی لوڈ والوں کو کمپنی کی طرف سے جو بیلنس ملتا ہے،اس میں بیلنس بھیجنے کی سہولت توموجود ہے، مگر ڈائرکٹ پیکج کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے،اس لیے جس نمبر پر ایزی لوڈ کیا جاۓ اس نمبر پر کسٹمر کو خود پیکچ لگانا ہوتا ہے ،اور لوگ کم علمی کی وجہ سے پیکچ لگا نہیں سکتے ،کیا ایسی صورت میں ایزی لوڈ والے ایزی لوڈ کرنے کے بعد الگ سے پیکچ لگاکر دینےکی اجرت وصول کر سکتے ہیں؟
صورت مسئولہ میں ایزی لوڈ والوں کے لیے پیکیج لگا کر دینے کی اجرت لینا جائز ہے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ثم الأجرة تستحق بأحد معان ثلاثة إما بشرط التعجيل أو بالتعجيل او باستيفاء المعقود عليه فإذا وجد أحد هذه الأشياء الثلاثة فإنه يملكها، كذا في شرح الطحاوي."
(كتاب الإجارة، الباب الثاني، ج:4، ص:413، ط:دار الفکر)
مجموعہ قواعد الفقہ میں ہے:
"استحقاق الأجرة بعمل لا بمجرد قول."
(رقم القاعدة: 25، ص:57، ط:مير محمد كتب خانة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144607100759
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن