گزشتہ روز ہمارےامام مسجد نے ایک بیان میں فرمایا تھا کہ جو شخص پب جی کھیلتا ہےوہ اسلام کے دائرے سے خارج ہو جاتاہے، میں آپ سے یہ سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر ایک شخص نے پب جی گیم کھیلا ہو، لیکن بتوں کےسامنے نہ جھکا ہو، اس کے لیے کیا حکم ہے ؟
مذکورہ شخص نے پب جی کھیل کر گناہ کا ارتکاب کیا، اسے توبہ کرنی چاہیے۔ تاہم بتوں کے سامنے نہ جھکا ہو تو دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوا۔
تفصیل یہاں دیکھیں :
پب جی گیم کھیلنا مطلقًا موجبِ کفر نہیں، بلکہ اس میں شرکیہ عمل موجب کفر ہے
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201286
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن