بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

قبر کی کھدائی کے دوران نکلنے والے سانپ کا کیا حکم ہے؟


سوال

قبر کی کھدائی کے دوران سانپ یا بچھو نکل آئے تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

قبر کی کھدائی کے دوران سانپ یا بچھو نکل آئےتواسے مار دینا چاہیے۔

سنن الترمذي میں ہے:

١٤٨٣ - "حدثنا قتيبة قال: حدثنا الليث، عن ابن شهاب، عن سالم بن عبد الله، عن أبيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اقتلوا الحيات، واقتلوا ذا الطفيتين، والأبتر، فإنهما يلتمسان البصر، ويسقطان الحبلى» ..." هذا حديث حسن صحيح

ترجمہ:" حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سانپوں کو مارو، خاص طور سے اس سانپ کو مارو جس کی پیٹھ پہ دو لکیریں ہوتی ہیں، اور اس سانپ کو جس کی دم چھوٹی ہوتی ہے؛ اس لیے کہ یہ دونوں بینائی کو زائل کر دیتے ہیں اور حمل کو گرا دیتے ہیں۔"

(أبواب الأحكام والفوائد، باب ما جاء في قتل الحيات، ٤ / ٧٦، ط: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144511101476

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں