بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

قبرستان کے درخت کاٹنے کا حکم


سوال

میری بستی میں ایک پرانا قبرستان ہے جو وقف شدہ ہے اب حد براری کے بعد کچھ درخت قبرستان میں آگئے ہیں وہ قبرستان کے تقدس کو پامال نہیں کرتے، ان کو نئے متولی کاٹنا چاہتے ہیں کیا حکم ہے؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں  اگر درخت قبرستان میں تدفین میں رکاوٹ کا باعث نہیں بن رہے  تو انہیں لگے رہنے دیا جائے،البتہ اگر متولی کسی معقول عذر کی بناء پر اس کو کاٹنا چاہے تو کاٹ سکتا ہے ۔

مراقی الفلاح میں ہے :

"و" كره "قلع الحشيش" الرطب "و" كذا "الشجر من المقبرة" لأنه ما دام رطبا يسبح الله تعالى فيؤنس الميت وتنزل بذكر الله تعالى الرحمة "ولا بأس بقلع اليابس منهما" أي الحشيش والشجر لزوال المقصود."

(باب أحكام الجنائز،فصل في زيارة القبور،ص:230،المكتبة العصرية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144607102860

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں