بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

قد بڑھانے کے لیے وظیفہ


سوال

قد بڑھانے  کے لیے کوئی وظیفہ  بتائیں؟

جواب

قد بڑھانےکےسلسلےمیں کسی مستند  معالج سےمشورہ کرناچاہیے،  البتہ  بچے کی نشو و نما  کےلیےاس کےوالدین درج  ذیل وظیفہ  اختیار کرسکتے ہیں:

جب بچےکی عمر17دن سے بڑھ جائےتو یہ آیات[ الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَأَ خَلْقَ الإِنسَانِ مِنْ طِينٍ (7) ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِنْ سُلالَةٍ مِنْ مَاءٍ مَهِينٍ (8) ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِنْ رُوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمْ السَّمْعَ وَالأَبْصَارَ وَالأَفْئِدَةَ قَلِيلاً مَا تَشْكُرُونَ (9)]کسی شیشےکےبرتن میں لکھ کر بارش کےپانی سےدھویاجائےاورپھریہ پانی دوحصوں میں تقسیم کرکےایک حصہ  بچےکےکھانےکی چیزمیں ملایاجائےاورایک حصہ بوتل میں ڈال کرسات دن تک اس میں سےبچےکوپلایاجائے، ان شاء اللہ خوب نشو ونماہوگی۔

اعمال قرآنی میں ہے:

"آیت الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُسےتَشْكُرونَ تک(پارہ21 رکوع 14)"جب بچےکوپیداہوئےسترہ دن گزرجائیں ان کوشیشہ کےبرتن میں لکھ کرآب باراں سےدھوکردوحصےکرکےایک حصہ اس بچےکےکھانےکی چیز میں ملادےاورایک حصہ بوتل میں رکھ چھوڑدیں اورسات روز تک اس میں سےبچے کوپلائیں اور اس کےمنہ ملیں ان شاء اللہ خوب نشوونماہو۔"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511100988

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں