کسی بندے کے پاس کسی سے قرض لی ہوئی رقم موجود ہو تو اس پر زکات کا کیا حکم ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کسی کے پاس قرض لی ہوئی رقم موجود ہو تو اس کی زکات قرض دینے والے پر لازم ہوگی،قرض لینے والے پر اس کی زکات لازم نہیں ہوگی۔
بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع میں ہے:
"ومنها أن لا يكون عليه دين مطالب به من جهة العباد عندنا فإن كان فإنه يمنع وجوب الزكاة بقدره حالا كان أو مؤجلا الخ."
(کتا ب الزکوۃ،فصل شرائط فرضیۃ الزکوۃ،ج:2،ص:6،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100713
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن