میں سرکاری آفیسر ہوں، میرا گزر بسر میری تنخوا سے ہوجاتا ہے اور میں نے کچھ پیسے جمع کیے اور ایک پلاٹ (زمین) خریدا، یہ پلاٹ میں نے اس وجہ سے خریدا کہ جب مہنگا ہو جائے تو واپس بیچ کر کچھ کمائی ہوگی، اب اس پلاٹ کو ایک سال ہونے والا ہے اور اس کی قیمت ابھی پہلے سے بڑھ گئی ہے۔ اب اس پلاٹ پہ زکات ہوگی یا نہیں؟ اور اگر زکات لازم ہوگی تو کس قیمت پر ہوگی؟ جس قیمت پہ میں نے یہ پلاٹ لیا تھا یا ابھی موجودہ قیمت کے اعتبار سے زکات دینی ہوگی؟
جو پلاٹ آپ نے مستقبل میں قیمت بڑھنے کی صورت میں نفع کمانے کے لیے بیچنے کی نیت سے خریدا تھا وہ پلاٹ چوں کہ تجارتی پلاٹ ہے؛ اس لیے سال گزرنے پر اس پلاٹ کی موجودہ قیمت کے اعتبار سے ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا آپ پر لازم ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 267):
"(أو نية التجارة) في العروض".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201111
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن