اس وقت daraz.pk پر ایک سیل چل رہی ہے جس میں 1 روپیہ میں کوئی ایک چیز مل رہی ہے، ہر دن کوئی ایک پروڈکٹ 1 روپے پر ملتی ہے، مثلاً آج 11 نومبر 2020 کو آئی فون 12 جوکہ کم و بیش ڈھائی لاکھ روپے کا ہے، وہ آج 1 روپے میں ملے گا۔
اس سیل پروگرام کا طریقہ کار یہ ہے کہ کمپنی کو لوگ ایک ایک روپے ادا کرتے ہیں اور کمپنی چوبیس گھنٹے بعد بذریعہ قرعہ اندازی کسی ایک خریدار کا نام نکالے گی اور اس کو اس ایک روپے کے عوض وہ آئی فون دے دے گی۔ جب کہ بقیہ خریداروں کو ان کے ایک ایک روپے کمپنی واپس کردے گی۔ معلوم یہ کرنا تھا کہ کیا کمپنی کا یہ طریقہ صحیح ہے اور اس سیل پروگرام میں ایک روپے ادا کر کے حصہ لیا جاسکتا ہے جب کہ نام نہ آنے کی صورت میں مجھے میرا ایک روپیہ واپس بھی مل جائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃً یہی طریقہ ہو کہ کمپنی یومیہ بنیاد پر کوئی ایک چیز بذریعہ قرعہ اندازی ایک متعین رقم (مثلاً ایک روپے) کی فروخت کرے اور اس میں ابتداءً قرعہ اندازی میں حصہ لینے والوں سے (مثلًا) ایک ایک روپیہ جمع کرے اور قرعہ اندازی میں جس کا نام آئے اس کو وہ چیز اسی قیمت میں دے دے اور بقیہ لوگوں کو ان کی مکمل رقم واپس کردے تو اس طرح خریداری جائز ہے، اس لیے کہ ہر شخص کو اپنی چیز کم یا زیادہ قیمت میں فروخت کرنے کا اختیار ہے۔ اگر اور لوگوں کو رقم واپس نہ ملتی ہو تو پھر یہ جوا ہے جس سے اجتناب لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201341
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن