اللہ تعالی نے قرآن مجید کی صداقت کا چیلنج کس طرح رکھا ہے ؟ اس بات کو سمجھائیں اور آیت نمبر؟
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں متعدد جگہ ساری دنیا کے انسان اور جنات کو چیلنج کیا ہے کہ اگر تم کو لگتا ہے کہ یہ کسی انسان یا مخلوق کا کلام ہے تو تم سب مل کر اس قرآن جیسی آیات بنا کر لے آؤ،اس چیلنج کو کئی صدیاں گذر گئیں مگر آج تک کوئی بھی قرآن جیسی فصاحت وبلاغت سے مزین ایک آیت بھی پیش نہیں کرسکا۔
قرآن میں ہے:
"قُل لَّئِنِ ٱجْتَمَعَتِ ٱلْإِنسُ وَٱلْجِنُّ عَلَىٰٓ أَن يَأْتُوا۟ بِمِثْلِ هَٰذَا ٱلْقُرْءَانِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِۦ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا."(سورہ بنی اسرائیل:88)
ترجمہ:" کہہ دیجیئے کہ اگر تمام انسان اور کل جنات مل کر اس قرآن کے مثل ﻻنا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل ﻻنا ناممکن ہے گو وه (آپس میں) ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں۔"
ایک دوسرے مقام پر فرمایا:
"وَإِن كُنتُمْ فِى رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا۟ بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِۦ وَٱدْعُوا۟ شُهَدَآءَكُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ."(سورۃ بقرۃ:23)
ترجمہ:" ہم نے جو کچھ اپنے بندے پر اتارا ہے اس میں اگر تمہیں شک ہو اور تم سچے ہو تو اس جیسی ایک سورت تو بنا لاؤ، تمہیں اختیار ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا اپنے مددگاروں کو بھی بلا لو۔"
مزید فرمایا:
"أَمْ يَقُولُونَ ٱفْتَرَىٰهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا۟ بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهِۦ مُفْتَرَيَٰتٍ وَٱدْعُوا۟ مَنِ ٱسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ."(سورۃ ہود: 13)
ترجمہ:" کیا یہ کہتے ہیں کہ اس قرآن کو اسی نے گھڑا ہے۔ جواب دیجئے کہ پھر تم بھی اسی کی مثل دس سورتیں گھڑی ہوئی لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے چاہو اپنے ساتھ بلا بھی لو اگر تم سچے ہو۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201768
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن