بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

قرآن میں آسمان جمع اور زمین مفردآنےکی وجہ/ لفظ قبرستان میں راء پر پیش ہے یا کسرہ ؟


سوال

 قرآن میں آسمان کو جمع اور زمین کو مفرد لایا گیا ہے، اس کی وجہ کیا ہے؟ دوسرا یہ کہ  قبرستان کا تلفظ کیا ہے،را ءپر پیش ہے یا کسرہ ؟

جواب

 قرآن مجید میں آسمان کو جمع اور زمین کو مفردلانے کی مختلف توجیہات  حضرات مفسرین نے بیان فرمائی ہیں،اس میں سے دو توجیہات  ذکر کی جاتی ہیں:

(1)عربی میں الارض( زمین) کی جمع أرضون ،وأروض ،وأراض آتی ہیں ،اور یہ زبان پر ثقیل( بھاری )ہے،اسی وجہ سے ارض مفرد  آیاہے،برخلاف سماء( آسمان ) جس کی جمع سماوات آتی ہے جوکہ زبان پر ثقیل نہیں،اسی وجہ سےسماء کی  جمع سموات آئی ہے۔

(2)سمٰوات، جمع لانے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ ساتوں آسمان اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک دوسرے سے بالکل مختلف بنائے  ہیں ،جب کہ ساتوں زمینیں  ایک ہی طرح کی ہیں ،اسی وجہ سے ارض  مفرد  اور  سموات جمع آیا ہے۔

نیز لفظ قبرِستان میں راء پر زیر ہے،پیش نہیں ۔

تفسیر روح المعانی میں ہے:

"وإنما جمع ‌السَّماواتِ وأفرد الْأَرْضِ........ وقال أبو حيان: لم تجمع الْأَرْضِ لأن جمعها ثقيل وهو مخالف للقياس، ورب مفرد لم يقع في القرآن جمعه لثقله وخفة المفرد، وجمع لم يقع مفرده- كالألباب- وفي المثل السائر نحوه، وقال بعض المحققين:جمع السموات لانھا طبقات ممتازۃ کل واحدۃ من الأخری بذاتھا الشخصیۃ کمایدل علیہ قولہ تعالی فسوھن سبع سماوات[البقرة: 29] سواء كانت متماسة- كما هو رأي الحكيم- أو لا، كما جاء في الآثار- أن بين كل سماءين مسيرة خمسمائة عام- مختلفة الحقيقة لما أن الاختلاف في الآثار المشار إليه بقوله تعالى: وَأَوْحى فِي كُلِّ سَماءٍ أَمْرَها [فصلت: 12] يدل عليه، ولم يجمع الْأرْض لأن طبقاتها ليست متصفة بجميع ذلك فإنها سواء كانت متفاصلة بذواتها، كما ورد في الأحاديث- من أن بين كل أرضين كما بين كل سماءين- أو لا تكون متفاصلة- كما هو رأي الحكيم- غير مختلفة في الحقيقة اتفاقا."

( سورۃ البقرۃ، 429/1، ط: دار الكتب العلمية - بيروت)

فیروز اللغات میں ہے:

"قبرستان - (قب - رِس -تان )[ ع ۔ ف ۔ ا۔ مذ] وہ جگہ جہاں بہت سی قبریں ہوں."

(حرف القاف،قب،947،  ط: فیروز سنز  )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144603101372

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں