کیا قرآنِ پاک کی مختلف آیات کو یک جا کر کے کسی خاص مقصد کے لیے پڑھا جا سکتا ہے ؟ مثلاً منزل یا سورۂ یٰس کو مبین کے ساتھ، اسی طرح مزید اور بھی کئی اشکال میں چھوٹی کتب دست یاب ہیں مارکیٹ میں۔
قرآنِ مجید کی مختلف آیات کو کسی خاص مقصد کے لیے یک جا کر کے پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ ایسا مجموعہ کسی مستند عالم کی نگرانی میں تیار کیا گیا ہو، لہذا بازار میں ایسی جو کتابیں دست یاب ہوں جن میں قرآن مجید کی متفرق آیات کو بطورِ وظیفہ ایک جگہ جمع کیا گیا ہو ، اگر وہ کسی مستند عالم کی تالیف شدہ ہو تو اُس کو لے کر پڑھنا جائز ہے۔
اسی طرح سورۃ یٰسین کو اس طرح پڑھنا کہ ہر مرتبہ "مبین" پر پہنچ کر از سرِ نو شروع کرنا، بظاہر کسی بزرگ کے مجربات میں سے ہے اور بزرگوں کے مجربات پر عمل کرنا جائز ہوتا ہے، بشرطیکہ انہیں مجربات کی حد تک سمجھا جائے، لہذا اس طرح پڑھنا بھی درست ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201318
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن