بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

قرآن پڑھنے والے کو سلام کرنا / عورت کا قبرستان جانا


سوال

1 : اگر کوئی شخص قرآن مجید کی تلاوت کر رہا ہے، اس کو سلام کرنا جائز ہے یا نہیں؟

2 : عورت کا قبرستان میں جانا کیوں منع  ہے؟

جواب

1 :  قرآنِ مجید کی تلاوت میں مشغول شخص کو سلام کرنا مکروہ ہے، اگر کوئی سلام کرلے تو اس کا جواب دینا واجب نہیں  ہے، تاہم تلاوت کرنے والا تلاوت موقوف کرکے سلام کا جواب دے سکتاہے، ایسی صورت میں دوبارہ تلاوت شروع کرنے سے پہلے  "أعوذ باللّٰه من الشیطان الرجیم"  پڑھنا چاہیے، اور سورت شروع ہورہی ہو تو تعوذ کے ساتھ ساتھ  "بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم" بھی پڑھنا چاہیے۔

2 : عورتوں  کے قبرستان میں  جانے سے اگر غم تازہ ہو اور وہ بلند آواز سے روئیں تو ان کے لیے  قبرستان جانا  گناہ ہے؛ کیوں کہ حدیث میں ایسی عورتوں پر لعنت آئی ہے جو قبرستان جائیں؛ تاکہ غم تازہ ہو ۔نیز چوں کہ ان میں صبر کم ہوتا ہے، اس لیے گھر ہی سے ایصال ثواب کرنا چاہیے۔اگر کوئی بوڑھی عورت عبرت اور تذکرہ آخرت کے لیے قبرستان جائے تو اس شرط کے ساتھ اجازت ہے کہ وہ جزع فزع نہ کرے، اور جوان عورت کے لیے تذکرہ موت و آخرت کی نیت سے جانے میں بھی کراہت ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

" یکره السلام علی العاجز عن الجواب حقیقةً کالمشغول بالأکل أو الاستفراغ، أو شرعاً  کالمشغول بالصلاة وقراءة القرآن، ولو سلم لایستحق الجواب".(1 / 617، سعید)

البحر الرائق میں ہے :

(قوله: وقيل: تحرم على النساء إلخ) قال الرملي: أما النساء إذا أردن زيارة القبور إن كان ذلك لتجديد الحزن والبكاء والندب على ما جرت به عادتهن فلاتجوز لهن الزيارة، وعليه حمل الحديث: «لعن الله زائرات القبور»، وإن كان للاعتبار والترحم والتبرك بزيارة قبور الصالحين فلا بأس إذا كن عجائز، ويكره إذا كن شواب، كحضور الجماعة في المساجد."

(2 / 210، دار الکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200126

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں