بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے ایام میں کس دن قربانی زیادہ افضل ہے؟


سوال

 اگر عید کے دوسرے یا تیسرے روز قربانی کی جائے تو ثواب میں فرق تو نہیں آئے گا، مطلب عید کے تینوں دن میں قربانی کا اجر برابر ہے یا اجر میں فرق ہے؟

جواب

  ثواب کے اعتبار سے پہلے دن قربانی کرنا زیادہ افضل ہے، پھر دوسرے دن اور پھر تیسرے دن قربانی کرنا یعنی تینوں دن  کا اجر برابر نہیں ہے۔

البناية شرح الهداية میں ہے:

‌"وأفضلها ‌أولها كما قالوا؛ ولأن فيه مسارعة إلى أداء القربة، وهو الأصل إلا لمعارض (‌وأفضلها ‌أولها كما قالوا) ش: أي أفضل الأيام الثلاثة أولها وهو يوم النحر كما قال عمر وعلي وابن عباس - رضي الله تعالى عنهم - م: (ولأن فيه) ش: أي في أول الأيام م: (مسارعة إلى أداءالقربة)ش: فيكون أفضل لقوله سبحانه وتعالى: {وسارعوا إلى مغفرة من ربكم وجنة} [آل عمران: 133] الآية.

م: (وهو الأصل) ش: أي المسارعة إلى أداء القربة هو الأصل. وذكر الضمير باعتبار التنازع م: (إلا لمعارض) ش: أي إلا لأجل عرض يؤخذ كما في الإسفار بالفجر والإبراد بالظهر. وهو قوله صلى الله عليه وسلم: «أسفروا بالفجر فإنه أعظم للأجر وأبردوا بالظهر فإن شدة الحر من فيح جهنم."

(کتاب الأضحیة، أيام النحر وأفضل هذه الأيام، ج:12، ص:27، ط:دار الكتب العلمية - بيروت، لبنان)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144511101588

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں