بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کا جانور تول کر خریدنے کا حکم


سوال

 کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس بارے میں کہ آج کل منڈیوں میں زندہ بکرا تول کر بیچا جاتا ہے،  تو کیا اس طرح قربانی کے جانور کی خریدوفروخت جائز ہے یا نہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ جب قربانی کے جانور کو تول کر  قیمت طے کی جائے، تو ایسے جانور کی خریداری جائز ہے۔

فتاوی عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:

"جهالة المبيع أو الثمن مانعه جواز البيع إذا كان يتعذر معها التسليم وإن كان لا يتعذر لم يفسد العقد كجهالة كيل الصبرة بأن باع صبرة معينة ولم يعرف قدر كيلها وكجهالة عدد الثياب المعينة بأن باع أثوابا معينة ولم يعرف عددها كذا في المحيط."

(کتاب البیوع، الباب التاسع فیمایجوز بیعہ ومالایجوز بیعہ، ج:3، ص:122، ط:مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں