بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے بڑے جانورمیں عقیقہ کے واسطے حصہ لینا درست ہے


سوال

میرے والد اپنے دوست کے ساتھ مل کر گائے لینے والے ہیں عیدالاضحی کی قربانی کے لیے ۔ کیا میں اپنے بیٹے کے عقیقے  کے لیے اس جانور میں حصہ ڈال سکتی ہوں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائلہ عیدالاضحی کےلیےخریدےجانےوالےقربانی کےبڑےجانور (گائے،بیل ،بھینس اوراونٹ)میں اپنےبیٹےکے  عقیقے کے لیے حصہ ڈال سکتی ہے اور اس سے عقیقہ کی سنت ادا ہوجائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وشمل ما لو كانت القربة واجبة على الكل أو البعض اتفقت جهاتها أو لا: كأضحية وإحصار وجزاء صيد وحلق ومتعة وقران خلافا لزفر، لأن المقصود من الكل القربة، وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد."

(كتاب الأضحية، خاتمة يستحب لمن ولد له ولد، ج: 6، ص: 326، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101529

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں