1: کیا جانور کو بہتر بنانے کے لیے، جانور کی نشونما کے لیے، اس کی صحت جاننے والی مختلف مشینیں یا چپس لگا سکتے ہیں جو اس کے چوبیس گھنٹے کی صحت وغیرہ کے حوالے سے معلومات فراہم کرتی ہیں؟
2:کیا ہم قربانی کے جانور کے سینگ کاٹ سکتے ہیں ، جوعید میں فروخت ہوتے ہیں؟
3: جانوروں کو خوبصورت بنانے کے لیے کیا جانوروں کو خصی کرنا جائز ہے ،جو عید پر فروخت ہوتے ہیں؟
1: جانوروں کی نشو نما کے لیے ، ان کی صحت جاننے کے لیے ایسی مشینیں لگانے میں حرج نہیں، جن سے ان کی صحت کی معلومات حاصل ہوتی ہوں۔
2: جانوروں کے سینگ جڑ سے اکھاڑے بغیر جڑ کےپاس سے کاٹنا جائز ہے ،جڑ سے سینگ اکھاڑنا یا ایسے کاٹنا کہ اس کا اثر دماغ تک پہنچ جائے ، جائز نہیں ہے، اور ایسے جانور کی قربانی بھی جائز نہیں ہوگی ۔
3:جانور کو خصی کرنا جائز ہے، اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں، البتہ اس بات کاخیال رہے کہ اس عمل کے دوران جانور کو کم از کم تکلیف ہو۔
سننِ ابی داؤد میں ہے:
"عن سهل ابن الحنظلية قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم ببعير قد لحق ظهره ببطنه، قال: اتقوا الله في هذه البهائم المعجمة، فاركبوها صالحة وكلوها صالحة."
(كتاب الجهاد، ج: 2، ص: 328، رقم الحدیث: 2548، ط: المطبعة الأنصارية بدهلي- الهند)
بذل المجہود میں ہے:
"عن سهل بن الحنظلية قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم ببعير قد لحق ظهره ببطنه) أي من شدة الجوع (قال) رسول الله صلى الله عليه وسلم: (اتقوا الله في هذه البهائم المعجمة) أي التي لا تتكلم، وكل من لا يقدر على الكلام فهو أعجم (فاركبوها صالحة) أي قوية (وكلوها صالحة) أي سمينة."
(أول كتاب الجهاد، ج: 9، ص: 122، رقم الحدیث: 2548، ط: مركز الشيخ أبي الحسن الندوي للبحوث والدراسات الإسلامية، الهند)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ويجوز بالجماء التي لا قرن لها، وكذا مكسورة القرن، كذا في الكافي. وإن بلغ الكسر المشاش لا يجزيه، والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين، كذا في البدائع."
(كتاب الأضحية، الباب الخامس، ج: 5، ص: 297، ط: دار الفکر)
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(و) جاز (خصاء البهائم) حتى الهرة."
(كتاب الحظر والإباحة، ج: 6، ص: 388، ط: دار الفکر)
فتاوی رحیمیہ میں ہے:
" جانور کا خصی ہونا عیب نہیں ہے حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے خصی جانور کی قربانی فرمائی ہے ،مشکوٰۃ شریف میں ہے: عن جابر رضي الله عنه قال: ذبح النبي صلى الله علیه و سلّم یوم الذبح کبشین أملحین موجوئین الخ نبی کریم ﷺنے قربانی کے دن دو چتکبرے (سیاہ وسفید رنگ والے) سینگ والے خصی مینڈھوں کی قربانی فرمائی۔"(مشکوٰۃ شریف ص ۱۲۸ باب الا ضحیہ)
(کتاب الاضحیہ ، ج: 10، ص: 54، ط: دار الاشاعت)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144607100282
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن