ایک آدمی نے دو بکرے لیے قربانی سے پہلے ایک بکرا مر گیا ، اس صورت میں اس کے لیے دوسرا بکرا لینا ضروری ہے یا ایک ہی ذبح کردینے سے قربانی ہو جائے گی؟
اگر مذکورہ شخص صاحب نصاب تھا تو چوں کہ اس کے ذمے ایک ہی قربانی واجب تھی؛ اس لیے دو بکرے خریدنے سے اس پر ان دونوں بکروں کی قربانی کرنا لازم نہیں ہوئی، لہٰذا اگر دو بکروں میں سے ایک قربانی سے پہلے ہی مرگیا تو جو ایک بکرا زندہ ہے اس کو ذبح کردینے سے ہی اس کی قربانی ادا ہوجائے گی، دوسرا بکرا خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔
اگر کوئی اور صورت ہے تو وضاحت کرکے سوال دوبارہ ارسال کردیجیے!
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 326):
"و لو ضلت أو سرقت فشرى أخرى فظهرت فعلى الغني إحداهما وعلى الفقير كلاهما، شمني."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200740
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن