بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان کے ہر روزے کی نیت کرنا ضروری ہے پورے مہینے کے لیے ایک نیت کافی نہیں ہے


سوال

نیت روزے کا ایک رکن ہے،کیا پورے رمضان کے لیے ایک ہی نیت کافی ہو گی یا ہر روزے کی الگ نیت کرنا مستحب ہوگا؟

جواب

رمضان المبارک کے ہر روزے کی نیت الگ الگ کرنا ضروری ہے،پورے رمضان کے روزوں کے لیے صرف ایک  ہی نیت کافی نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ويحتاج صوم كل يوم من رمضان إلى نية) ولو صحيحا مقيما تمييزا للعبادة عن العادة."

(كتاب الصوم،ج:2،ص:379،ط:سعيد)

"فتاوی ہندیہ" میں ہے:

"ثم عندنا لا بد من النية لكل يوم في رمضان كذا في فتاوى قاضي خان۔۔۔ووقت النية كل يوم بعد غروب الشمس، ولا يجوز قبله كذا في محيط السرخسي ولو نوى قبل أن تغيب الشمس أن يكون صائما غدا ثم نام أو أغمي عليه أو غفل حتى زالت الشمس من الغد لم يجز."

(کتاب الصوم،ج:1،ص:195،ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101772

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں