رمضان المبا رک کے پہلے عشرے کی کیا دعا ہے؟
رمضان المبار ک کا پورا مہینہ قبولیت دعا کے خاص مواقع میں سے ہے اس لیے اس میں دعاؤں کا خوب اہتمام ہونا چاہیے، البتہ کسی مخصوص عشرہ سے متعلق کسی مخصوص دعا کا کسی حدیث سے ثبوت نہیں ہے، حدیث میں اتنا ضرور ہے کہ چار چیزوں کی اس مہینہ میں کثرت رکھا کرو، جن میں سے دو چیزیں اللہ کی رضاء کے واسطے اور دو ایسی ہیں کہ جن سے تمہیں چارہ کار نہیں، پہلی دو چیزیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کرو وہ کلمہ طیبہ اور استغفار کی کثرت ہے اور دوسری دو چیزیں یہ ہیں: جنت کی طلب اور جہنم سے پناہ ، اس کے لیے "لَاإِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ أَسْتَغْفِرُاللّٰهَ أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَ أَعُوْذُبِكَ مِنَ النَّارِ" کے الفاظ منقول ہیں ( بیھقی، صحیح ابن خزیمہ وغیرہ)اس لیئے اس دعا کے اہتمام کے ساتھ اللہ سے اس کی رحمت، مغفرت، سلامتی ایمان وبدن ،فلاح دارین نیز ہر طرح کی خیر کا سوال بکثرت کرنا چاہیئے۔بعض بزرگوں سے پہلے عشرہ میں "رَبِّ اغْفِرْ وَ ارْحَمْ وَ أَنْتَ خَیْرُ الرَّاحِمِیْنَ"دوسرے میں" أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ رَبِّيْ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَّ أَتُوْبُ إِلَیْهِ" اور تیسرے میں "اَللّٰھُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنَّا "کا اہتمام منقول ہے، یہ آ خری دعا احادیث میں بھی طاق راتوں میں مانگنے کی ترغیب وارد ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101155
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن