بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 ذو القعدة 1446ھ 30 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

رنیم نام رکھنے کا حکم


سوال

رنم اور رنيم نام كا كيا مطلب ہے؟ کیا لڑکی کے یہ نام رکھ سکتے ہیں؟

جواب

رنم (راء اور نون کے زبرکےساتھ) کا معنی ہے آواز،اور رنیم کا معنی ہے ، راگ ، آواز میں نغمگی پیدا کرنا ،آواز كو خوش الحانی سے اداكرنا،نیز لغت کی مشہور کتاب لسان العرب میں اس مادہ کا معنی لکھا ہے "اچھی آواز کے ساتھ تلاوت کرنا"؛لہذاس لفظ کامعنی  درست ہے اوربچی کے لیے یہ  نام رکھ سکتے ہیں،البتہ نام رکھنے کے متعلق بہتر یہ ہے کہ بچیوں کےنام ازواجِ مطہرات اور  صحابیات رضی اللہ تعالی عنھن یا نیک خاتون کے ناموں پر رکھے جائیں ۔

تاج العروس میں ہے:

"(و) الرنم (بالتحريك: الصوت) .وقد رنم بالكسر: إذا رجع صوته كما في الصحاح، (والرنيم والترنيم: تطريبه) كما في المحكم."

(ج:32، ص:289، ط دار إحياء التراث)

لسان العرب ميں هے:

"رنم: الرنيم والترنيم: تطريب الصوت. وفي الحديث:

ما أذن الله لشيء أذنه لنبي حسن الترنم بالقرآن، وفي رواية:حسن الصوت يترنم بالقرآن؛ الترنم: التطريب والتغني وتحسين الصوت بالتلاوة."

(ج:12، ص:254، ط دار صادر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144610101815

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں