رات میں پرندوں کو پکڑنا کیسا ہے؟ کیا رسول اللہ ﷺ نے انہیں رات میں پکڑنے سے منع فرمایا؟
رات کے وقت پرندوں کو پکڑنے سے پرندوں کو اذیت اور تکلیف ہوتی ہے، جو بےرحمی ہے، جب کہ اللہ کے رسول ﷺ نے پرندوں پر رحم کرنے کی ہدایت دی ہے، ایک حدیث میں ہے کہ نبی ﷺ ایک مقام پر تشریف فرما ہوئے،(وہاں)ایک شخص نے قریبی گھونسلے سے ایک چڑیا کا انڈا اٹھالیا، پس وہ چڑیا آئی اوراللہ کے رسول ﷺ کے سر مبارک پر منڈلانے لگی، آپﷺ نے فرمایا:تم میں سے کس نے اس کے انڈوں کے بارے میں اسے دکھ پہنچایا ہے؟ ایک شخص نے عرض کیا: میں نے اس کے انڈے کو اٹھا لیا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا:اس پر رحم کرتے ہوئے اس کے انڈے کو واپس رکھ دو۔
لہٰذا رات کے وقت پرندے پکڑنا مکروہ ہے، البتہ رات کے وقت پرندے پکڑنے کی ممانعت کے حوالے سے کوئی صریح حدیث نہیں مل سکی۔
الادب المفرد میں ہے:
"عن عبد الله، أن النبي صلى الله عليه وسلم نزل منزلا فأخذ رجل بيض حمرة، فجاءت ترف على رأس رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: أيكم فجع هذه ببيضتها؟ فقال رجل: يا رسول الله، أنا أخذت بيضتها، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: اردد، رحمة لها."
(باب أخذ البيض من الحمرة، ص:١٣٩، ط:دارالبشائرالإسلامية)
آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:
سوال :رات کو ہر ایک چیز یعنی ذی روح آرام کرتے ہیں ، بعض لوگ رات کو پرندوں کا شکار کرتے ہیں، کیوں کہ رات کو پکڑنا آسان ہوتا ہے، لہذا پوچھنا یہ ہے کہ رات کو جب کہ پرندے درختوں میں بیٹھ کر سو جاتے ہیں ، ان کا پکڑنا ، یا مار نا جائز ہے یا نہیں؟
جواب :رات کے وقت پرندوں کا شکار کرنا ، ان کو بلا وجہ ستاناہے، جو بے رحمی ہے، اس لیے مکروہ ہے، واللہ اعلم !"
(حلال اور حرام جانوروں کے مسائل، عنوان:رات کو پرندوں کا شکار کرنا، ج:5، ص:495، ط:مکتبۂ لدھیانوی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144512100562
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن