ایک عورت اپنی رضاعی بیٹی کی بڑی بہن کے ساتھ اپنے حقیقی بیٹے کا عقدِ نکاح کرا سکتی ہے؟
ایک عورت اپنی حقیقی بیٹی کا اپنی رضاعی بیٹی کے چھوٹے بھائی کے ساتھ عقدِ نکاح کرا سکتی ہے؟
عورت کی رضاعی بیٹی کی بڑی بہن کے ساتھ عورت کے حقیقی بیٹے کا نکاح اور اسی طرح عورت کی حقیقی بیٹی کا اس کی رضاعی بیٹی کے چھوٹے بھائی کے ساتھ نکاح شرعاً جائز ہے، بشرط یہ کہ حرمت کی کوئی اور وجہ موجود نہ ہو۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."
(کتاب النکاح، باب الرضاعة، ج:3، ص:317، ط: سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144606101157
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن