بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

رشتہ کےانتخاب میں اسلامی معیار


سوال

بہن کی رشتہ مانگنے کے لیے ایک طرف حافظ قرآن اور دوسری طرف ماموں زاد ہے ،کس کو ترجیح دینا اچھا ہے ؟

جواب

واضح رہےکہ نکاح کےسلسلہ میں  بہترطریقہ یہ ہےکہ مال ودولت کےبجائےلڑکےکےدینی واخلاقی حالت پرنظررکھی جائے،آپﷺنےفرمایا:"نکاح چاروجہ سےکیاجاتاہے،مال ودولت کی وجہ سے،خوبصورتی کی وجہ سے،خاندان ونسب کی وجہ سے،اوردین کی وجہ سے،توتم دین دارکاانتخاب کرکےکامیابی حاصل کرو"لہذاصورت مسئولہ میں سائل کی نظرمیں جس کی حالت دینی واخلاقی اعتبارسےبہترہوں،اس سےبہن کارشتہ قائم کرلیں۔اور اس بارے میں اطمینان نہ ہو تو استخارہ کر لیجیے۔

جیساکہ مشکوۃ شریف میں ہے:

"وعن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تنكح المرأة لأربع: لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداك."

(کتاب النکاح،الفصل الاول،ج2،ص928،رقم الحدیث 3082،ط المکتب الاسلامی بیروت)

بدائع الصنائع میں ہے:

"وعندنا الأفضل اعتبار الدين، والاقتصار عليه."

(کتاب النکاح،فصل فی کفاءۃ الزوج،ج2،ص317،ط دارالکتب العلمیۃ)

وفیہ ایضا:

"ومنها الدين في قول أبي حنيفة، وأبي يوسف حتى لو أن امرأة من بنات الصالحين إذا زوجت نفسها من فاسق كان للأولياء حق الاعتراض عندهما؛ لأن التفاخر بالدين أحق من التفاخر بالنسب، والحرية والمال، والتعيير بالفسق أشد وجوه التعيير."

(کتاب النکاح،فصل الکفاءۃ فی الدین،ج2،ص320،ط دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609102133

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں