اسلام میں روحان کا نام کیسا ہے ؟اور اس کے معنی کیا ہے ؟
"روحان" عربی زبان کا لفظ ہے ،اس کا مادہ "روح "ہے (’’راء‘‘کے زبر کے ساتھ )اس کا معنی ہے :خوش گوار، بادِ نسیم، مہربانی، رحم، خوشی و مسرت،ایک شہر کا بھی نام ہے ،اس لفظ کے معانی اچھے ہیں؛ لہذا یہ نام رکھنا درست ہے۔
’ ’رُوحان‘‘ (را پر پیش اور واو مدہ کے ساتھ) ’’روح‘‘ کی تثنیہ ہے، اور روح کے مختلف معانی ہیں، جن میں سے مشہور و معروف معنی ’’روح‘‘ ہی ہے۔ اس لحاظ سے ’’روحان‘‘ کا معنی ہوگا: ’’دو روحیں‘‘، یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔
القاموس الوحید میں ہے :
"الروح:مہربانی،رحم ،باد ِ نسیم ،لطیف ہوا ،خوش گوار دن ،خوشی ومسرت ".
(ص:682،ادارہ اسلامیات)
تاج العروس میں ہے :
"{والرَّوْحُ أَيضاً: السُّرُورُ والفَرَحُ. واستعارَه عليٌّ رَضِيَ اللَّهُ عنهُ لليَقِينِ فَقَالَ: (باشرُوا رَوْحَ اليَقِينِ) ، قَالَ ابْن سَيّده: وَعِنْدِي أَنه أَراد (السُّرورَ الحادِثَ من اليَقِينِ)".
(ج:6،ص:426،وزارۃ الارشاد والانباء فی الکویت)
وفيه أيضاّ:
"{والرَّوْحَانُ: ع ببلادِ بني سَعْد) بنِ ثَعْلَبة".
(ج:6،ص:430،وزارۃ الارشاد والانباء فی الکویت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101015
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن