روزے کی حالت میں اپنی عادت کی وجہ سے فحش فلمیں دیکھ رہا تھا جس کی وجہ سے شہوت اتنی آئی کہ عضو خاص کو ہاتھ چھونے سے تھوڑی مقدار منی کا خروج ہوا ،تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ گیا؟اگر ٹوٹ گیا ہے تو کیا اس پر کفارہ لازم آئے گا یا نہیں؟ میں اپنے اس فعل پر بہت شرمندہ ہوں، برائے مہربانی جواب دے کر مجھے اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کی توفیق دیں۔
بصورت مسئولہ سائل پر روزے کی قضاء لازم ہے کفارہ لازم نہیں ہے، لیکن سائل روزے کی حالت میں فحش فلمیں دیکھنے کی وجہ سے سخت گناہ کا مرتکب ہوا ہے،فلم بینی تو مطلقاً ناجائز ہے، اگر فحش ہو تو دوہرا گناہ ہے، اور رمضان میں ہو تو یہ کئی گناہوں کا مجموعہ اور روزے کا اجر وثواب ختم کرنے کا ذریعہ ہے، اس لیےسائل پر لازم ہے کہ اولاً تو اس حرام کام سے سچی توبہ کرے اور آئندہ کے لیے اِس گناہ سے اور اِس کی طرف لے جانے والے اسباب و اعمال سے مکمل اجتناب کرے ۔نمازوں کی پابندی، اچھی صحبت اور نیک و خیر کے کاموں میں اپنے آپ کو مصروف رکھا جائے تو اِس گندی عادت سے جان چھوٹ سکتی ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"الصائم إذا عالج ذكره حتى أمنى فعليه القضاء، وهو المختار وبه قال عامة المشايخ كذا في البحر الرائق."
(كتاب الصوم، الباب الرابع فيما يفسد وما لا يفسد،النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة، ج:1 ، ص:205، ط:دارالفكر)
فقط والله تعالى اعلم
فتوی نمبر : 144609100368
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن