بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں دانت برش کرتے وقت خون نکلنے کی صورت میں کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟


سوال

روزہ میں دانت برش کرتے وقت خون نکلنے کی صورت میں کیا روزہ ٹوٹ جاتاہے؟

جواب

واضح رہے کہ روزہ ایسی چیزوں سے ٹوٹتاہےجوجسم میں داخل ہوں،نہ کہ ایسی چیزوں سے جو جسم سے خارج ہوں،لہذاروزہ میں دانت برش کرتے وقت محض خون نکلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے خواہ خون کم ہو یا زیادہ،البتہ نکلنے والا خون    اگرپیٹ میں پہنچ جائے اور اس کا مزہ بھی محسوس ہو تو   روزہ ٹوٹ جائے گا۔اوراگر پیٹ میں پہنچ جائے لیکن مزہ محسوس نہ ہو تو خون مغلوب ہونے کی صورت میں روزہ نہ ٹوٹے گا ورنہ یعنی اگر خون غالب یا برابر ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا( خون غالب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ تھوک کا رنگ سرخی مائل ہو۔ اگر تھوک زردی مائل ہو تو ایسی صورت میں خون مغلوب اور تھوک غالب شمار ہوگا)۔

فتح القدير للكمال بن الہمام میں ہے:

"ففي البخاري تعليقا: وقال ابن عباس وعكرمة الفطر ‌مما ‌دخل وليس مما خرج وأسند ابن أبي شيبة فقال: حدثنا وكيع عن الأعمش عن أبي ظبيان عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: الفطر ‌مما ‌دخل وليس مما خرج وأسنده عبد الرزاق إلى ابن عباس رضي الله عنهما وقال: إنما الوضوء مما خرج وليس ‌مما ‌دخل والفطر في ‌الصوم ‌مما ‌دخل وليس مما خرج."

(كتاب الصوم، باب مايوجب القضاء والكفارة، 2/ 342، ط: الحلبي)

فتاوی شامی میں ہے :

"(أو خرج الدم من بين أسنانه ودخل حلقه) يعني ولم يصل إلى جوفه أما إذا وصل فإن غلب الدم أو تساويا فسد وإلا لا إلا إذا وجد طعمه بزازية واستحسنه المصنف وهو ما عليه الأكثر وسيجيء".

( کتاب الصوم، 396/2، ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"الدم إذا خرج من الأسنان ودخل حلقه إن كانت الغلبة للبزاق لايضره، وإن كانت الغلبة للدم يفسد صومه، وإن كانا سواء أفسد أيضاً استحساناً".

(کتاب الصوم، 1/ 203، ط: دار الفکر)

 فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144609100797

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں