بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں ڈرپ لگوانے کا حکم


سوال

کیاروزے کی حالت میں ڈرپ لگواسکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

 چوں کہ   ڈرپ کے ذریعہ جسم میں دوا کا داخل ہونا منافذ   سے نہیں ہوتا، لہذا اس کے لگوانے سے  روزہ نہیں ٹوٹتا، تاہم طاقت کی ڈرپ اس لیے لگوانا کہ روزہ محسوس نہ ہو، مکروہ ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله و إن وجد طعمه في حلقه) أي طعم الكحل أو الدهن كما في السراج، وكذا لو بزق فوجد لونه في الأصح بحر، قال في النهر لأن الموجود في حلقه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ."

(كتاب الصوم،باب ما يفسد الصوم وما لايفسده،ج:2 ،ص:395 ،ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144609101549

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں