روزے کی حالت میں جسم سے مذی خارج ہونے کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ روزہ کی حالت میں اگر مذی یا ودی نکل جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اور نہ اس سے غسل فرض ہوتا ہے، صرف وضو ٹوٹ جاتا ہے، البتہ مذی یا ود ی جسم یا کپڑے میں لگ جائے تو اس کو دھونا ضروری ہے ۔
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:
"مسّ الصائم امرأته وأمذى لايفسد صومه."
(کتاب الصوم , باب مایفسد الصوم و ما لایفسد ج: 2 ص: 371 ط: ادارۃ القرآن)
فتاوی عالمگیری میں ہے :
وإذا نظر إلى امرأة بشهوة في وجهها أو فرجها كرر النظر أولا لا يفطر إذا أنزل كذا في فتح القدير، وكذا لا يفطر بالفكر إذا أمنى هكذا في السراج الوهاج
[كتاب الصوم ،النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة،ج:1،ص:204،ط دار الفکر،بیروت)
فقط وللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101493
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن