بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں مذی نکلنے کا حکم


سوال

روزے کی حالت میں جسم سے مذی خارج ہونے کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ روزہ کی حالت میں اگر  مذی  یا ودی   نکل  جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اور نہ اس سے غسل فرض ہوتا ہے، صرف وضو ٹوٹ  جاتا ہے،  البتہ  مذی یا ود ی جسم یا کپڑے میں لگ جائے تو  اس کو دھونا ضروری ہے ۔

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"مسّ الصائم امرأته وأمذى  لايفسد صومه."

(کتاب الصوم , باب مایفسد الصوم و ما لایفسد ج: 2 ص: 371 ط: ادارۃ القرآن)

فتاوی عالمگیری میں ہے :

وإذا نظر إلى امرأة بشهوة في وجهها أو فرجها كرر النظر أولا لا يفطر إذا أنزل كذا في فتح القدير، وكذا لا يفطر بالفكر إذا أمنى هكذا في السراج الوهاج

[كتاب الصوم ‌‌،النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة،ج:1،ص:204،ط دار الفکر،بیروت)

فقط وللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101493

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں