رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں لیکن نفلی روزے کیا ہیں؟ تعریف لکھیں اور ان نفلی روزوں کی ایک فہرست تیار کریں؟
واضح رہے کہ رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں، اگر کسی وجہ سے رہ گئے تو ان کی قضا بھی فرض ہے۔
فرض کے علاوہ کچھ روزے واجب ہیں: جیسے نذر معین و غیرمعین دونوں کے روزے، اسی طرح نذر معین یا توڑے ہوئے نفلی روزوں کی قضاکے روزےاور کفارے کے روزےواجب ہیں۔
جب کہ سال کے پانچ دنوں میں روزہ رکھنا مکروہ تحریمی، یعنی ناجائز ہے، وہ پانچ دن یہ ہیں: عید الفطر کا دن، یعنی یکم شوال، اور عید الاضحٰی کا دن اور ایام تشریق، یعنی 10 ذو الحجہ سے 13 ذو الحجہ تک۔
تنہاعاشوراء اورستائیس رجب کے روزے رکھنامکروہِ تنزیہی ہیں۔
اور ان کے علاوہ باقی ایام کے روزے نفلی روزے ہیں،پھر ان میں سے بعض دونوں میں روزے کے خصوصی فضائل ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں:
(1):عاشوراء کا روزہ بمع نویں یا گیارہویں تاریخ کا روزہ۔
(2):ہر ماہ ایام بیض کے روزے ، یعنی چاند کے اعتبار سے 13، 14 اور 15 تاریخ کے روزے۔
(3):شوال میں عید الفطر کے بعد کے چھ روزے۔
(4):نویں ذوالحجہ کا اور اس سے پہلے کے آٹھ دن کے روزے۔
مزید تفصیل کے لیے’’ بہشتی زیور‘‘ اور’’روزے کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا‘‘مطالعہ میں رکھنی چاہیے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"قوله: لما في الظهيرية إلخ) وجه الاستشهاد أن هذا الفرع يدل على أن الصيام جمع أقله ثلاثة أيام كما في الآية فإن فدية اليمين صوم ثلاثة أيام فكان التعبير به أولى لدلالته على التعدد، فإن الترجمة لأنواع الصيام الثلاثة أعني الفرض والواجب والنفل."
(كتاب الصوم، 370/5، ط:دار الفكر بيروت)
الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:
"الصوم ضربان واجب ونفل) وفي شرحه الصوم ثلاثة أضرب صوم مستحق العين كصوم رمضان والنذر المعين وصوم في الذمة كالنذور المطلقة والكفارات وقضاء رمضان وصوم هو نفل."
(كتاب الصوم، 136/1، ط:المطبعة الخيرية)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ويستحب صوم أيام البيض الثالث عشر والرابع عشر والخامس عشر كذا في فتاوى قاضي خان."
(كتاب الصوم، الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره، 201/1، ط:دارا لفكر )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144512101160
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن