بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں دانت بھرائی کرنے کا حکم


سوال

کیا روزے کی حالت میں دانت کو پُر کرانا صحیح ہے یا نہیں؟

جواب

روزے کی حالت میں دانت کی بھرائی (فلنگ) کرانے سے روزہ تو نہیں ٹوٹے گا، لیکن اگر اس فلنگ کے اجزا یا اس دوران استعمال کی گئی دوا اور اس کے اجزا حلق میں چلے گئے یا  مسوڑھوں  سے خون نکلا  اور  تھوک پر غالب تھا اور حلق میں چلا گیا تو  روزہ ٹوٹ جائے گا، لہذا شدید ضرورت نہ ہو تو روزے میں اس سے اجتناب کیا جائے۔ 

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"الدم إذا خرج من الأسنان و دخل حلقه إن كانت الغلبة للبزاق لا يضره، و إن كانت الغلبة للدم يفسد صومه، و إن كانا سواء أفسد أيضا استحسانا."

(کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد الصوم ومالایفسد، ج:1، ص:203، ط:مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں