اگر آدمی روزے کی حالت میں اپنی بیوی کے ہونٹ چوستے ہوے لعاب نگل گیا، روزہ تو یاد تھا لیکن یہ یاد نہیں تھا کہ اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا، بعد میں جب خیال آیا کہ لعاب نگل لیا ہے تو فوراً جدا ہو گیا ،تو کیا اس صورت میں صرف قضاء لازم آے گی یا قضاء اور کفارہ دونوں لازم آئیں گے ؟
میاں بیوی میں سے کسی نے روزے کے دوران دوسرے کا تھوک نگل لیا تو روزہ فاسد ہو جائے گا، قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"ولو ابتلع بزاق غيره فسد صومه بغير كفارة إلا إذا كان بزاق صديقه فحينئذ تلزمه الكفارة، كذا في المحيط."
(كتاب الصوم،الباب الرابع فيما يفسد وما لا يفسد، النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة، ج: 1، ص: 203، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409100042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن