میرے گھٹنے کا مسئلہ ہے، زیادہ مڑا نہیں جاتا۔ سجدہ تو ہو جاتا ہے، لیکن پھر تشہد میں ٹانگ موڑ کر نہیں بیٹھا جاتا۔ اگر کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھوں تو سجدہ زمین پر کیے بغیر نماز کا مزا نہیں آتا۔
تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا زمین پر سجدہ کرنے کے بعد کرسی پر بیٹھ کر تشہد پڑھ سکتا ہوں؟
جی ہاں کرسی ،پر تشہد پڑھ لیں۔ علاوہ ازیں، جب آپ قیام اور سجدہ کرنے پر قادر ہوں، لیکن صرف تشہد میں گھٹنے موڑ کر بیٹھنے میں مشقت ہو، تو اس صورت میں آپ کو چاہیے کہ کھڑے ہوکر قیام کریں، سجدہ زمین پر کریں، اور گھٹنے موڑ کر بیٹھنے کے بجائے زمین پر قبلہ رُخ پاؤں پھیلا کر نماز ادا کریں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"أقول: ينبغي أن يقال: إن كان جلوسه كما يجلس للتشهد أيسر عليه من غيره أو مساوياًلغيره كان أولى، وإلا اختار الأيسر في جميع الحالات، ولعل ذلك محمل القولين، واللهأعلم."
(كتاب الصلاة،باب صلاة المريض،ج:2،ص:97،ط:سعيد)
وفيہ أيضا:
"(وبعد فراغه من سجدتي الركعة الثانية يفترش) الرجل (رجله اليسرى) فيجعلها بين أليتيه (ويجلس عليها وينصب رجله اليمنى ويوجه أصابعه) في المنصوبة (نحو القبلة) هو السنة في الفرض والنفل (ويضع يمناه على فخذه اليمنى ويسراه على اليسرى، ويبسط أصابعه) مفرجة قليلا (جاعلا أطرافها عند ركبتيه) ولا يأخذ الركبة هو الأصح لتتوجه للقبلة.
(قوله هو السنة) فلو تربع أو تورك خالف السنة ط (قوله في الفرض والنفل) وهو المعتمد، وقيل في النفل يقعد كيف شاء كالمريض."
(كتاب الصلاة،باب صفة الصلاة،ج1،ص:508،ط:سعید)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144608101095
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن